قُلْ أَتُحَاجُّونَنَا فِي اللَّهِ وَهُوَ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ وَلَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُخْلِصُونَ
آپ فرما دیں کہ کیا تم اللہ کے بارے میں ہم سے جھگڑتے ہو جو ہمارا اور تمہارا رب ہے ہمارے لیے ہمارے عمل ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال‘ ہم تو اسی کے لیے خالص ہوچکے ہیں
202: اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تعلیم دی ہے کہ مشرکینِ اہل کتاب آپ سے اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں، تو جھگڑا ختم کرتے ہوئے کہیے کہ تم کیسے لوگ ہو جو اللہ کی توحید و اخلاص اور اس کے اوامر و نواہی پر عمل کرنے میں مجھ سے جھگڑتے ہو، حالانکہ وہ ہمارا اور تمہارا سب کا رب ہے۔ اس کے بعد اللہ نے آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تعلیم دی کہ آپ ان سے براءت کا اعلان کردیں، اور کہ دیں کہ اگر تم شرک پر جمے رہے تو ہم ایک دوسرے سے بری ہیں، اور ہم تو اپنی عبادت اور تعلق باللہ میں مخلص ہیں۔