سورة الشمس - آیت 14

فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

مگر انہوں نے اس کی بات کو جھوٹ قرار دیا اور اونٹنی کو مار ڈالا، آخر کار ان کے گناہ کی پاداش میں ان کے رب نے ان پر ایسا عذاب نازل کیا کہ ان کو تباہ وبرباد کر دیا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٣] یعنی ان لوگوں نے سیدنا صالح علیہ السلام کی تنبیہ کو چنداں اہمیت نہ دی اور اس تنبیہ کو جھوٹ ہی سمجھا۔ [١٤] اونٹنی کو ہلاک کرنے والا صرف ایک شخص قدار بن سالف تھا جو خود بھی زانی اور ایک زانیہ عورت کا عاشق تھا۔ اسی زانیہ عورت کی انگیخت پر اس نے اس کام کا بیڑا اٹھایا تھا۔ پھر ساری قوم کے لوگوں سے خفیہ مشورے کرکے ان کو ہمنوا بنا لیا تھا۔ اسی لیے اونٹنی کو ہلاک کرنے کی نسبت پوری قوم کی طرف کی گئی ہے اور عذاب بھی صرف اونٹنی کو ہلاک کرنے والے پر نہیں بلکہ ساری قوم پر آیا تھا۔