سورة المدثر - آیت 3

وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اپنے رب کی بڑائی بیان کرو

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣] پہلا سبق اللہ کی کبریائی :۔ یعنی دنیا میں جتنے لوگ بڑے بنے بیٹھے ہیں۔ ان سب کی بڑائیاں اللہ کی بڑائی کے سامنے ہیچ ہیں۔ نیز بڑے بڑے حکمران اور ان کی حکومتیں بھی اللہ تعالیٰ کی بڑائی کے سامنے کوئی چیز نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو اللہ کی کبریائی، بزرگی اور بڑائی سے پوری طرح روشناس کرائیے۔ اور زبان سے بھی اللہ کی بڑائی بیان کرتے رہا کیجئے۔ اسی حکم کی وجہ سے اسلام میں تکبیر یا کلمہ اللہ اکبر کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ ہر اذان میں چھ بار یہ کلمہ دہرایا جاتا ہے۔ اور ہر نماز کا افتتاح بھی اسی تکبیر سے ہوتا ہے۔ پھر رکوع جاتے وقت، سجدہ کے وقت، سجدہ سے اٹھتے وقت غرض نماز کی ہر رکعت میں متعدد بار اللہ اکبر کہا جاتا ہے۔ پھر نماز کے بعد تکبیر و تہلیل کی بہت فضیلت آئی ہے۔ یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ ایک مسلمان کے سامنے ہر وقت اللہ کی کبریائی کا تصور موجود رہے۔