سورة الملك - آیت 27

فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيئَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَقِيلَ هَٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تَدَّعُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھر جب قیامت کو قریب دیکھ لیں گے تو جنہوں نے انکار کیا ہے ان کے چہرے بگڑ جائیں گے اور اس وقت ان سے کہا جائے گا کہ یہی وہ قیامت ہے جس کا تم مطالبہ کرتے تھے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٠] یعنی اس وقت تو تم قیامت اور بعث بعد الموت کا مذاق اڑاتے اور طنزیں کرتے ہو مگر جب اسے واقع ہوتے دیکھ لو گے تو تمہاری کیفیت وہی ہوگی جو ایک پھانسی کے مجرم کو تختہ دار دیکھنے سے طاری ہوجاتی ہے۔ چہرے کا حلیہ بگڑ جائے گا اور ہوائیاں اڑنے لگیں گی۔ اس وقت فرشتے تمہیں مخاطب کرکے کہیں گے یہ ہے قیامت کا دن جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے کیا اب بھی تمہیں یقین آیا ہے یا نہیں؟