سورة المنافقون - آیت 9

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّهِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

’ اے ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد تم کو اللہ کی یاد سے غافل نہ کردیں، جو لوگ ایسا کریں گے وہ خسارہ پانے والے ہیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٤] مال اور اولاد کا نام اس لیے لیا گیا کہ ہر انسان کی زیادہ تر دلچسپی انہیں سے ہوتی ہے ورنہ اس میں ہر وہ کاروبار یا شغل شامل کیا جاسکتا ہے جو اللہ کی یاد سے غافل کر دے۔ اور اللہ کی یاد سے غفلت کا نتیجہ فسق و فجور کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ کسب حلال کی تمیز اٹھ جاتی ہے اور انسان زندگی کے ہر میدان میں بے راہ رو ہوجاتا ہے۔