سورة النجم - آیت 17

مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

نہ نظر بہکی نہ حد سے متجاوز ہوئی

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠] بیری کے اس درخت پر اللہ تعالیٰ کے انوار و تجلیات پڑ کر انتہائی خوشنما منظر پیش کر رہے تھے جس سے آنکھیں چکا چوند ہوتی جاتی تھیں لیکن اتنے انوار و تجلیات کے باوجود جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھیں چندھیائیں اور نہ ہی نگاہ ایک طرف ہٹ کر، یعنی اس نظارہ کے مقابلہ کی تاب نہ لاتے ہوئے ادھر ادھر چلی گئی۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ٹھیک طرح سے جبریل کو دیکھا تھا اور اللہ تعالیٰ کو جو کچھ دکھانا منظور تھا، وہی کچھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا تھا۔ اسی پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظریں جمی رہیں ادھر ادھر نہیں گئیں۔