سورة الذاريات - آیت 25

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جب وہ اس کے پاس آئے تو اسے سلام کہا اس نے جواب میں کہا کہ آپ لوگوں کو بھی سلام ہو، سوچا ناآشنا لوگ ہیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٠] اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ نے فرشتوں سے کہا ہو کہ آپ غالباً اس علاقہ میں نئے نئے تشریف لائے ہیں۔ پہلے آپ سے ملاقات نہیں ہوسکی اور دوسرا یہ کہ آپ نے اپنے دل میں ایسا کہا ہو یا ضیافت کے وقت اندر جاتے ہوئے گھر والوں سے کہا ہو۔