سورة آل عمران - آیت 102

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے اتنا ڈرو جتنا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہیں موت مسلمانی کی حالت میں آنی چاہیے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٢] اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی مسلمان پر کسی وقت بھی کوئی ایسا لمحہ نہ آنا چاہئے جب کہ وہ اللہ کے خوف سے غافل ہو کیونکہ موت کے وقت کا کسی کو علم نہیں اور اللہ سے ڈرنے کا ایسا ہی حق ہونا چاہئے کہ جن جن اوامر کا اس نے حکم دیا ہے اور جن نواہی سے روکا ہے۔ انہیں ٹھیک ٹھیک اور بروقت بجا لانا چاہئے۔ اب یہ ظاہر ہے کہ دنیوی دھندوں میں مشغول رہ کر اتنی احتیاط ملحوظ رکھنا بسا اوقات مشکل ہوجاتا ہے۔ چنانچہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہ رضی اللہ عنہ بہت گھبرائے اور عرض کیا کہ اس قدر احتیاط کس سے ممکن ہے۔ اس وقت سورۃ تغابن کی یہ آیت نازل ہوئی ﴿ فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ﴾ یعنی ممکنہ حد تک اللہ سے ڈرتے رہو۔