سورة سبأ - آیت 4

لِّيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۚ أُولَٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

قیامت اس لیے آئے گی کہ اللہ ان لوگوں کو جزا دے جو ایمان لائے ہیں اور نیک عمل کرتے رہے، ان کے لیے مغفرت اور رزق کریم ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٧] یہ قیامت یا اخروی زندگی پر عقلی دلیل ہے۔ اس دنیا میں بے شمار ایسے افراد موجود ہیں جنہوں نے ایمان لاکر راہ حق میں بے شمار جانی اور مالی قربانیاں دیں اور تمام عمر فقر و فاقہ پریشانیوں اور کفار کے ہاتھوں ظلم وستم سہنے میں گزارا۔ کیا یہ انصاف کا تقاضا نہیں کہ انھیں ان کے اعمال کی جزا دی جائے؟ اور دکھوں کے بدلے انھیں انعامات سے نوازا جائے؟ لہٰذا ضروری ہے کہ اللہ انسانوں کو ایک دوسری زندگی عطا فرمائے۔ جس میں ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق بدلہ دیا جائے۔