سورة القصص - آیت 20

وَجَاءَ رَجُلٌ مِّنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ يَسْعَىٰ قَالَ يَا مُوسَىٰ إِنَّ الْمَلَأَ يَأْتَمِرُونَ بِكَ لِيَقْتُلُوكَ فَاخْرُجْ إِنِّي لَكَ مِنَ النَّاصِحِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس کے بعد ایک آدمی شہر کے دوسرے کنارے سے دوڑتا ہوا آیا اور اس نے کہا موسیٰ سردار آپ کے قتل کے مشورہ ہو رہے ہیں یہاں سے نکل جا میں آپ کا خیرخواہ ہوں۔ (٢٠)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٠]سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو قتل کےمشورہ کی اطلاع ملنااور مدین کی طرف روانگی :۔ فرعون کے درباریوں کو اب اس امر میں کچھ شبہ نہ رہا تھا کہ موسیٰ شاہی خاندان کا فرد ہونے کے باوجود بنی اسرائیل کا ساتھ دیتے ہیں۔ لہٰذا انہوں نے باہمی مشورے کے بعد یہی طے کیا کہ موسیٰ کو قتل کردیا جائے۔ درباریوں میں سے ہی ایک آدمی حضرت موسیٰ کا دل سے خیر خواہ تھا۔ وہ فوراً وہاں سے اٹھا اور دوڑتا ہوا موسیٰ علیہ السلام کے پاس پہنچا اور کہا : جتنی جلدی ہو سکے اس شہر سے نکل جاؤ کیونکہ تمہارے قتل کے مشورے ہو رہے ہیں اور میں صرف اس خیال سے بھاگ کر یہاں پہنچا ہوں کہ تمہیں بروقت صحیح صورت حال سے مطلع کردوں۔ لہٰذا دیر نہ کرو اور فوراً یہاں سے کہیں دور چلے جاؤ۔