سورة الشعراء - آیت 216

فَإِنْ عَصَوْكَ فَقُلْ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اگر وہ آپ کی نافرمانی کریں تو ان سے فرما دو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اس سے میں بری الذمّہ ہوں۔ (٢١٦)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢٨] ربط مضمون کے لحاظ سے تو اس کا یہی مطلب ہے کہ ان قریبی رشتہ داروں سے جو آپ پر ایمان لے آئیں اور آپ کی دعوت کو تسلیم کرلیں آپ ان سے تواضع سے پیش آئیے۔ اور جو نہ مانیں انھیں صاف سنا دیجئے کہ قیامت کے دن میں تمہارے کسی کام نہ آسکوں گا۔ تمہیں اپنے ان شرکیہ اعمال و افعال کا نتیجہ خود ہی بھگتنا پڑے گا۔ تاہم یہ حکم عام ہے۔ جس میں آپ کے رشتہ دار اور غیر رشتہ دار سب قسم کے لوگ شامل ہیں۔