سورة الشعراء - آیت 137

إِنْ هَٰذَا إِلَّا خُلُقُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہ باتیں تو پہلے سے چلی آرہی ہیں۔ (١٣٧)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨٦] اس نصیحت کے جواب میں یہ سرکش قوم کہنے لگی کہ ایسی باتیں تو ہم بھی سنتے چلے آئے ہیں۔ کچھ لوگ نبی بن کر ایسی باتیں کیا کرتے ہیں کہ تم پر اللہ کا عذاب آئے گا اور مرنے جینے کا سلسلہ ان سے پہلے بھی چلتا تھا۔ بعد میں بھی چلتا رہا ہے اور آئندہ بھی چلتارہے گا۔ لہٰذا تمہاری ایسی نصیحتیں ہمارے لئے بے کار ہیں۔ نہ ہم ان باتوں پر یقین رکھتے ہیں۔ بنیادپرستی کیاہے؟ امام بخاری نے ﴿خُلُقُ الْأَوَّلِينَ ﴾ میں خلق سے دین مراد لیا ہے (بخاری۔ کتاب التفسیر۔ زیر تفسیر روم ) اس لحاظ سے اس کا مطلب یہ ہوگا کہ یہ تو پرانے لوگوں کا مذہب ہے۔ پرانے لوگ ایسی باتیں کیا کرتے تھے۔ مگر اب ایسے اولڈ فیشن لوگوں کا زمانہ لد چکا۔ موجودہ دور میں ایسے لوگوں کے لئے بنیاد پرست (Fundamental) کی اصطلاح وضع کی گئی ہے۔ یعنی وہ لوگ جو اپنے عقیدہ و عمل میں اپنے نبی کی تعلیم پر سختی سے عمل پیرا ہوں اور نئی روشنی یا نئی تہذیب کو پرانی جہالت سمجھتے ہوں۔