سورة الشعراء - آیت 24

قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور ان سب چیزوں کا رب جو آسمانوں و زمین کے درمیان ہیں اگر تم یقین لانے والے ہو۔ (٢٤)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٧] موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا کہ رب العالمین وہ ہے جو اس پوری کائنات کا خالق و مالک ہے۔ اگر تمہیں اس بات کا یقین ہے کہ اس کائنات کو وجود میں لانے والی کوئی ہستی موجود ہے تو سمجھ لو کہ میں اس ہستی کی طرف سے تیرے پاس رسول بن کر آیا ہوں اور تمہیں اسی کا پیغام پہنچا رہا ہوں۔