سورة النور - آیت 34

وَلَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ آيَاتٍ مُّبَيِّنَاتٍ وَمَثَلًا مِّنَ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُمْ وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم نے واضح طور پر راہنمائی کے لیے آیات بھیجیں ہیں۔“ اور پہلی قوموں کی عبرتناک مثالیں تمہارے سامنے بیان کردیں ہیں اور وہ نصیحتیں ہم نے کردی ہیں جوڈرنے والوں کے لیے ہوتی ہیں۔“ (٣٤)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥٨] واضح احکام سے مراد وہ تمام احکام ہیں جو ابتدائے سورۃ نور سے بیان ہو رہے ہیں یعنی زنا اور قذف کی حد۔ لعان کا طریقہ۔ معاشرہ کو فحاشی سے پاک رکھنے کے لئے احکام و ہدایات وغیرہ۔ اور پہلے لوگوں کی مثالیں بیان کرنے سے مراد یہ ہے کہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ تم سے پہلے جن جن لوگوں نے اللہ کے احکامات سے سرتابی کی تو ایسی قوموں کا کیا حشر ہوا۔ اور ان کا یہ حشر بھی پہلے متعدد مقامات پر مذکور ہوچکا ہے۔ لہٰذ اللہ سے ڈرنے والوں کے لئے ان سابقہ نظائر میں بہت سے نصیحت آموز اسباب موجود ہیں۔