سورة الأنبياء - آیت 112

قَالَ رَبِّ احْكُم بِالْحَقِّ ۗ وَرَبُّنَا الرَّحْمَٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَىٰ مَا تَصِفُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

رسول نے کہا اے میرے رب حق کے ساتھ فیصلہ کردے اور لوگو! تم باتیں بناتے ہو ان کے مقابلے میں ہمارا رب رحمان ہے اور وہ ہمارے لیے مددگار ہے۔“ (١١٢)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٩]انبیاء کی اپنی قوم سے مایوسی پر دعا:۔ اکثر انبیاء جب اپنی زندگی بھر اللہ کی طرف دعوت دینے کے بعد کافروں کی طرف سے مایوس ہوگئے تو انہوں نے ایسی ہی یا ان الفاظ سے ملے جلے الفاظ میں دعا کی کہ یا اللہ ! اب تو ہی ان کافروں کے اور ہمارے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ فرما دے۔ چنانچہ اس رسول (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی کافروں کو مخاطب کرکے فرمایا : کہ جس طرح تم اللہ کی آیات کا مذاق اڑاتے رہے ہو اور مسلمانوں کو اپنی تضحیک اور ظلم و ستم کا نشانہ بناتے رہے ہو تو اس کے ردعمل کے طور پر ہم اپنے پروردگار کی طرف ہی رجوع کرتے ہیں جو نہایت مہربان ہے اور ایسے مشکل اوقات میں اسی سے مدد طلب کرنا چاہئے۔