سورة الأنبياء - آیت 111

وَإِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ فِتْنَةٌ لَّكُمْ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ شاید یہ تمہارے لیے ایک آزمائش ہے اور تمہیں کچھ مدت مزید فائدہ اٹھانے کا موقع دیا جا رہا ہے۔ (١١١)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٨] البتہ یہ بات ضرور کہوں گا کہ اگر تم پر عذاب آنے میں تاخیر ہو رہی ہے تو اس سے یہ نہ سمجھ لینا کہ تم سچے ہو اور اللہ تم سے راضی ہے۔ بلکہ یہ تاخیر تمہارے گناہوں میں اضافہ کا سبب بن کر تمہارے حق میں وبال جان بن سکتی ہے۔ الا یہ کہ تم اس دوران سنبھل جاؤ اور ہوش کے ناخن لو۔