سورة طه - آیت 65

قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” جادوگر بولے موسیٰ تم پھینکتے ہو یا پہلے ہم پھینکیں ؟ (٦٥)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٦] مقابلہ میں جادوگروں کی پہل :۔ اس اتحاد کے بعد جادو گر میدان مقابلہ میں آگئے اور موسیٰ علیہ السلام سے کہنے لگے : ’’پہلے تو اپنا شعبدہ دکھاؤ گے یا ہم پہل کریں؟‘‘ انہوں نے موسیٰ علیہ السلام سے یہ استفسار از راہ تکریم کیا تھا جیسا کہ مقابلہ میں اکثر یہ دستور چلتا ہے۔ اس کا جواب موسیٰ علیہ السلام نے یہ دیا کہ پہلے تم ہی اپنے شعبدے دکھلاؤ۔ ان کا یہ جواب از راہ تکریم نہیں تھا۔ کیونکہ جادوگر کوئی قابل عزت شے نہیں ہوتا۔ بلکہ اس لئے تھا کہ حق نتھر کر سامنے آجائے۔ باطل اپنا جتنا زور لگا سکتا ہے۔ لگا لے پھر اگر اس کے بعد حق اس پر غالب آگیا تو سب لوگ حقیقت کو جان لیں گے۔