سورة الإسراء - آیت 49

وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور وہ کہتے ہیں کہ جب ہم ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تو کیا واقعی ہم نئی تخلیق میں اٹھائے جائیں گے۔“ (٤٩)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦٠] یعنی آپ کے مسحور ہونے کی دلیل یہ دیتے ہیں کہ جو شخص یہ کہتا ہو کہ ’’جب ہم مر کر مٹی میں مل جائیں گے، ہماری ہڈیاں بھی ختم ہوجائیں گی۔ تب بھی ہمیں زندہ کرکے از سر نو اٹھایا جائے گا‘‘ بھلا اس کے سحر زدہ ہونے میں کوئی شک باقی رہ جاتا ہے۔؟