فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَكُن مِّنَ السَّاجِدِينَ
پس اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کریں اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہوجائیں۔“ (٩٨) ”
[٥١] مشکل اوقات میں نماز کی تلقین :۔ جب ان مشرکوں کے استہزاء سے یا ایمان نہ لانے سے یا ان کی ایذاؤں سے آپ کے دل میں تنگی اور گھٹن پیدا ہو تو اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی طرف رجوع کیجئے اس کی تسبیح و تقدیس بیان کیجئے، نماز ادا کیجئے۔ ان چیزوں سے ایک تو آپ کے دل میں گھٹن کی بجائے اطمینان پیدا ہوگا تمہارا حوصلہ بڑھائیں گی، استقامت پیدا ہوگی اور دعوت دین کے سلسلہ میں آپ کو جو تکلیفیں اور مصائب پیش آرہے ہیں یہ باتیں آپ میں ان کے مقابلے کی قوت پیدا کردیں گی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی پریشانی لاحق ہوتی یا رزق کی تنگی ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی نماز کی طرف جھپٹتے اور اپنے گھر والوں کو بھی ایسا ہی حکم فرماتے۔