سورة الحجر - آیت 74

فَجَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم نے اس کا اوپر کا حصہ اس کا نیچے کا حصہ کردیا اور ان پرکھنگر کے پتھروں کی بارش کی۔“ (٧٤) ”

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٨] قوم لوط کی تباہ کردہ بستیوں کا حال :۔ یہ کل چار بستیاں تھیں جن میں چار لاکھ لڑنے والے مرد موجود تھے اور یہ سب بدکار اور مجرم تھے۔ جبرئیل علیہ السلام نے اس پورے خطہ زمین کو اپنے پروں پر اٹھایا پھر فضا میں بلندی پر لے کر انھیں اٹھا کر زمین پر دے مارا۔ اور اس کے ساتھ ہی ایک زبردست دھماکے کی آواز پیدا ہوئی۔ اس پر بھی اللہ کا غضب فرو نہ ہوا تو پھر اسی خطہ ئزمین پر اوپر سے پتھروں کی بارش کی گئی۔ چنانچہ یہ خطہ زمین سطح سمندر سے ٤٠٠ کلومیٹر نیچے چلا گیا اور اوپر پانی آگیا۔ یہی پانی بحر میت یا غرقاب لوطی ہے۔