سورة ھود - آیت 32

قَالُوا يَا نُوحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَأَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” انہوں نے کہا اے نوح! تحقیق تو نے ہم سے بہت ہی جھگڑا کیا۔ پس لے آ ہم پر جس کی تو ہمیں وعید سناتا ہے۔ اگر تو سچے لوگوں میں سے ہے۔“ (٣٢) ”

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٩] نوح علیہ السلام کا زمانۂ تبلیغ ساڑھے نو سو سال ہے انہوں نے اپنی قوم کو مختلف طریقوں سے سمجھانے کی کوشش کی اور اس کوشش میں رات دن ایک کردیا بالآخر ان لوگوں نے سیدنا نوح علیہ السلام کو وہی جواب دیا جو عموماً دلائل سے عاجز لوگ دیا کرتے ہیں یعنی اگر تم سچے ہو تو جس عذاب کی دھمکی دے رہے ہو وہ لے کیوں نہیں آتے تاکہ یہ روز روز کی تکرار ہی ختم ہوجائے۔