سورة الانفال - آیت 54

كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ ۙ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَّبُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ ۚ وَكُلٌّ كَانُوا ظَالِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” جیسے فرعون کی قوم اور ان سے پہلے لوگوں کا حال تھا۔ انہوں نے اپنے رب کی آیات کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک کردیا اور ہم نے فرعون کی قوم کو غرق کیا اور وہ سب ظالم تھے۔“ (٥٤)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٥٧۔ الف] یعنی ان کفار مکہ سے پہلے ہم نے آل فرعون پر اور بہت سی دوسری اقوام پر انعامات کی بارش کی تھی۔ لیکن انہوں نے ان انعامات کی ناقدری کی۔ ان کی نیتوں میں فتور آ گیا۔ اللہ کا شکر ادا کرنے اور اس کی فرمانبرداری کرنے کے بجائے وہ اس کی نافرمانی اور سرکشی پر اتر آئے تھے۔ لہٰذا ہم نے انہیں ان کے گناہوں کی پاداش میں تباہ و برباد کر ڈالا اور آل فرعون کو تو سمندر میں ڈبو کر ان کا نام و نشان تک ختم کر ڈالا۔ یہ سب قومیں نافرمان تھیں اور سب ہی ہلاک کردی گئی تھیں تو اب کیا یہ کافر اپنے انجام بد سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟