سورة الانعام - آیت 147

فَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل رَّبُّكُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَلَا يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھراگر وہ آپ کو جھٹلائیں آپ فرما دیں کہ تمہارا رب بڑی رحمت والا ہے اور اس کا عذاب مجرموں سے ہٹایا نہیں جاتا۔“ (١٤٧)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ تکذیب کے باوجود عذاب میں جلدی نہیں کرتا، ڈھیل دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کی طرف رجوع کرلیں اپنے رویے پر غورکریں اور اسلام کی دعوت قبول کرلیں۔ مہلت دینے کا مطلب ہمیشہ کے لیے عذاب الٰہی سے محفوظ ہونا نہیں، وہ جب بھی عذاب دینے کا فیصلہ کرے گا پھر اسے کوئی ٹال نہیں سکے گا۔