سورة الانعام - آیت 119

وَمَا لَكُمْ أَلَّا تَأْكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًا لَّيُضِلُّونَ بِأَهْوَائِهِم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور تمہیں کیا ہے کہ تم اس میں سے نہیں کھاتے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے، حالانکہ اس نے تمہارے لیے وہ چیزیں کھول کر بیان کردی ہیں جو اس نے تم پر حرام کی ہیں مگر جس کی طرف تم مجبور کردیے جاؤ اور بے شک بہت سے لوگ بغیر علم کے اپنی خواہشات کے ساتھ گمراہ کرتے ہیں بے شک آپ کا رب حد سے بڑھنے والوں کو خوب جاننے والاہے۔“ (١١٩)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ انسان جائز اور ناجائز میں اللہ کا حکم چھوڑ دیتا ہے، علم نہیں رکھتا، خواہشات کا غلام ہوتا ہے۔ اللہ نے تفصیل سے قرآن کریم میں بتا دیا ہے کہ کیا حلال ہے اور کیا حرام ہے۔ حد سے گزرنیوالے: اس لحاظ سے کہ خود تو گمراہ تھے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنا چاہتے تھے جیسا کہ علما ء یہود نے کیا تھا اور اللہ حد سے گزر نے والوں کو خوب جانتا ہے۔