سورة الانعام - آیت 30
وَلَوْ تَرَىٰ إِذْ وُقِفُوا عَلَىٰ رَبِّهِمْ ۚ قَالَ أَلَيْسَ هَٰذَا بِالْحَقِّ ۚ قَالُوا بَلَىٰ وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور کاش آپ دیکھیں جب وہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے وہ فرمائے گا کیا یہ حق نہیں؟ کہیں گے کیوں نہیں ہمارے رب کی قسم! فرمائے گا تو چکھو عذاب اس کے بدلے جو تم کفر کیا کرتے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی جب انھیں دنیا میں کیے گئے اعمال کی باز پُرس اور حساب کتاب کے لیے اللہ کے حضور کھڑا کیا جائے گا اور سب حقائق ان کی آنکھوں کے سامنے آجائیں گے تو وہ اعتراف کرلیں گے کہ آخرت کی زندگی واقعی بر حق ہے۔ لیکن وہاں اس اعتراف کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ ’’اب اپنے کیے کی سزا بھگتو اور اپنے کفر کا بدلہ جہنم کی آگ کی صورت میں چکھو۔