سورة الانعام - آیت 6

أَلَمْ يَرَوْا كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّن قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّن لَّكُمْ وَأَرْسَلْنَا السَّمَاءَ عَلَيْهِم مِّدْرَارًا وَجَعَلْنَا الْأَنْهَارَ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَنشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے کتنے زمانوں کے لوگ ہلاک کردیے جنہیں ہم نے زمین میں وہ اقتدار دیا تھا جو تمہیں نہیں دیا اور ہم نے ان پر موسلادھار بارش برسائی اور ہم نے نہریں بنائیں جو ان کے نیچے چلتی تھیں، پھر ہم نے انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک کردیا اور ان کے بعد دوسرے زمانے کے لوگ پیدا کردیے۔“ (٦)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

انسان موجود کو دیکھتا ہے اور جو موجود نہ ہو پھر اُسے ہسٹری کی کتابوں سے سبق حاصل کرتا ہے جیسے قوم ثمود، قوم عاد، قوم نوح اور آل فرعون وغیرہ بیشمار ایسی قومیں جنھیں تم سے بڑھ كر اقتدار بخشا تھا وہ تم سے طاقتور اور زور آور بھی زیادہ تھے۔ خوشحالی اور وسائل رزق کی فراوانی میں بھی تم سے بڑھ کر تھیں ہم ان کے گناہوں کی پاداش میں ان کو ہلاک کرچکے ہیں تو تمہیں ہلاک کرنا ہمارے لیے کیا مشکل ہے۔ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت جاریہ ہے کہ ایک قوم کو بڑھاتا ہے خوب آباد کرتا ہے مال و دولت عطا کرتا ہے پھر جب اس میں ان نعمتوں سے غرور و تکبر پیدا ہوجاتا ہے اللہ کے احکام کو پسِ پشت ڈالنا شروع کردیتی ہے تو اللہ اسے تباہ و برباد کرکے کسی دوسری قوم کو لے آتا ہے اور یہ سلسلہ قیامت تک چلتا رہے گا۔