سورة المآئدہ - آیت 99

مَّا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا تَكْتُمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” رسول کے ذمے پہنچا دینا ہے اور اللہ جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔ (٩٩)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمہ داری تو صرف اللہ کے احکام پہنچا دینے تک ہے آگے ان احکام کی ذمہ داری تم پر ہے۔ اگر تم نافرمانی کرو گے تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہاری اس نافرمانی سے بری الذمہ ہے اور اللہ تمہارے ظاہری اعمال و اقوال اور باطنی خیالات تک سے واقف ہے۔ انسان اچھے اعمال ظاہر کرتا ہے بُرے چھپاتا ہے اللہ چھپا ہوا اور ظاہر سب جانتا ہے۔ سورۂ انعام میں ارشاد ہے کہ: وہی ایک اللہ آسمانوں میں بھی ہے اور زمین میں بھی اور تمہارے چھپے اور ظاہر کو بھی جانتا ہے۔