وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدًا
اور زمین و آسمانوں کی ہر ہر چیز اللہ تعالیٰ ہی کی ملکیت ہے اور ہم نے ان لوگوں کو جو تم سے پہلے کتاب دیے گئے تھے اور تمہیں بھی یہی حکم دیا ہے کہ اللہ سے ڈرتے رہو اور اگر تم کفر کرو گے تو یاد رکھو اللہ کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور اللہ تعالیٰ غنی اور تعریف کیا گیا ہے
اسلامی زندگی کا یہ راز ہے کہ جب بھی خاندانی نظام کا ذکر آتا ہے تواللہ تعالیٰ اسے بڑے کائناتی نظام سے تشبیہ دیتے ہیں کہ جیسے کائنات کے نظام میں ٹکراؤ نہیں ہوتا۔ اسی طرح انسانی زندگی میں ٹکراؤ یا خرابی پیدا نہ ہو اور یہ ثابت کیا کہ یہ تمام احکامات دینے والا صرف ایک اللہ ہی ہے۔ اور فرماتا ہے کہ تم سے پہلے بھی جن لوگوں کو کتاب دی تھی انھیں بھی اور تمہیں بھی یہ حکم دیا تھا کہ اللہ سے ڈر جاؤ، کیونکہ یہی طریقہ قابل عمل ہے اور اللہ تعالیٰ تو بے نیاز اور حکمت والا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے پچھلے انسان اور جن، سب کے سب، سب سے زیادہ متقی آدمی کے دل کی طرح ہوجائیں، تو اس سے میری سلطنت میں کچھ اضافہ نہ ہوگا، اور اگر تمہارے اگلے پچھلے انسان اور جن، سب کے سب، سب سے فاجر آدمی کے دل کی طرح ہوجائیں، تو اس سے میری سلطنت میں کچھ کمی واقع نہ ہوگی۔ اور اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے اور پچھلے انسان و جن سب کے سب ایک میدان میں کھڑے ہوکر مجھ سے مانگیں اور میں ہر ایک کو اس کی مطلوبہ چیز دے دوں، تو جو کچھ میرے پاس ہے۔ اس میں کوئی کمی نہ آئے گی، مگر اتنی جتنی سوئی کو سمندر میں ڈبونے سے آتی ہے۔(مسلم: ۲۵۷۷)