وَوَالِدٍ وَمَا وَلَدَ
اور قسم کھاتا ہوں والد کی اور اس کی اولاد کی
تیسری قسم آدم اور تمام اولاد آدم یعنی تمام نوع انسان كی زندگی كو شاہد بنا كر اُٹھائی گئی۔ پہلی قسم مكہ كی جو تمام زمین اور كل بستیوں كی ماں ہے اس كے رہنے والوں كی قسم كھائی اور انسان كی اصل اور جڑ یعنی آدم علیہ السلام پھر ان كی اولاد كی قسم كھائی۔ ابو عمران رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مراد حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ كی اولاد ہے۔ (تفسیر طبری: ۲۴/۴۳۲) اور تینوں قسمیں اس بات پر اُٹھائی گئیں كہ انسان كی تخلیق ہی اس انداز پر ہوئی ہے كہ وہ ساری عمر سختیاں جھیلتا رہے، دكھ اور رنج سہتا رہے یہ رنج اور مصیبتیں خواہ قدرتی ہوں یا دوسروں نے اسے پہنچائی ہوں یا اپنی ہی وجہ سے اسے پہنچ رہی ہوں۔ انسانی فطرت ہے كہ اس كے دل میں ایك خواہش پیدا ہو جاتی ہیں اب وہ انھیں پورا كرنے كے لیے رنج و الم سہنے پر آمادہ ہو جاتا ہے۔ اس طرح اس كی تمام عمر بیت جاتی ہے۔