سورة الواقعة - آیت 17

يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان کی مہمان نوازی ہمیشہ رہنے والے نو عمر لڑکے کریں گئے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نوجوان خدمت گار: یعنی وہ بڑے نہیں ہوں گے کہ بوڑھے ہو جائیں نہ ان کے خدوخال اور قد وقامت میں کوئی تغیر واقع ہوگا بلکہ ایک ہی عمر اور ایک ہی حالت پر رہیں گے جیسے نو عمر لڑکے ہوتے ہیں۔ صَدَاعٌ: ایسے سر درد کو کہتے ہیں جو شراب کے نشہ اور خمار کی وجہ سے ہو۔ اور اِنْزَافٌ کے معنی وہ فتور عقل ہے جو مدہوشی کی بنیاد پر ہو۔ دنیا میں شراب کے نتیجے میں یہ دونوں چیزیں ہوتی ہیں اور شراب پینے والا اول فول بکنے لگتا ہے۔ اور بعض دفعہ ناشائستہ حرکات اور گناہ کے کام بھی کر بیٹھتا ہے۔ آخرت کی شراب میں سرور ولذت تو یقینا ہوگی۔ لیکن یہ خرابیاں نہیں ہوں گی۔