سورة النجم - آیت 31
وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ أَسَاءُوا بِمَا عَمِلُوا وَيَجْزِيَ الَّذِينَ أَحْسَنُوا بِالْحُسْنَى
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا مالک اللہ ہے، تاکہ وہ برائی کرنے والوں کو ان کے برے اعمال کی سزا دے اور جنہوں نے اچھائی کی ان لوگوں کو بہترین جزا دے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس آیت میں واضح طور پر آخرت، اس کی اہمیت اور اس کی حکمت بیان کی گئی ہے۔ یعنی دنیا میں مشرک و موحد، نیک اور بد، متقی اور عالم کے اعمال کا نتیجہ اتنا واضح طور پر نہیں نکلا کرتا، جس سے انسان بھلائی کی راہ قبول کرنے پر مجبور ہو جائے۔ یہ دنیا صرف دارالعمل ہے۔ دارالجزا اُخروی زندگی ہے۔ وہاں برے اور بھلے، مشرک و موحد کا فرق اتنا واضح ہو جائے گا جس کو ہر شخص دیکھ بھی لے گا۔ اور عذاب و ثواب اس پر واقع بھی ہو گا۔