سورة النجم - آیت 30

ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُم مِّنَ الْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان لوگوں کا مبلغ علم بس اتنا ہے۔ یہ بات آپ کا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اس کے راستے سے کون بھٹک گیا اور کون سیدھے راستے پر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مشرکین کے علم کی پرواز: ان کے تمام تر علم کا مقصد صرف اپنے دنیوی مفادات حاصل کرنا ہوتا ہے۔ کہ دنیا میں وہ زیادہ مال و دولت کیسے کما سکتے ہیں پھر بھی اگر وہ سمجھیں کہ وہی راہ حق پر ہیں۔ تو یہ فیصلہ نہ ان کے اختیار میں ہے نہ ان کی صواب دید پر منحصر ہے بلکہ یہ فیصلہ کرنا اللہ کا کام ہے۔ کیوں کہ کائنات کی ہر چیز کو اس نے پیدا کیا ہے اور وہی اپنی مخلوق کے حالات کو سب سے بہتر جان سکتا ہے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی بحث و تکرار میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ نہ انھیں راہ راست پر لا کر چھوڑنا ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمہ داری ہے۔