سورة النجم - آیت 26

وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَن يَشَاءُ وَيَرْضَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں ان کی سفارش کچھ بھی کام نہیں آسکتی مگر جسے اللہ اجازت دے اور اس کی مرضی ہو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سفارش کا ضابطہ: تمہارے ان معبودو ں کی تو حیثیت ہی کچھ نہیں اگر آسمان کے سارے فرشتے بھی مل کر تمہاری سفارش کریں تو وہ تمہارے کسی کام نہ آ سکے گی وجہ یہ ہے کہ سفارش اسی کے حق میں مقبول ہو سکے گی جس کے حق میں اللہ چاہے گا جسے سورہ بقرہ (۲۵۵) میں فرمایا: ﴿مَنْ ذَا الَّذِيْ ﴾ ’’کون ہے جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش پیش کر سکے۔‘‘ اور اللہ مشرکوں کے حق میں فیصلہ کر چکا کہ انہیں کبھی نہیں بخشے گا۔ تو وہ تمہارے حق میں سفارش کیسے کر سکتے ہیں۔ پس جب کہ بڑے بڑے فرشتوں کا یہ حال ہے تو پھر اے ناواقفو! تمہارے یہ بت اور استھان کیا نفع پہنچائیں گے؟ ان کی پرستش سے خدا روک رہا ہے۔