وَاعْلَمُوا أَنَّ فِيكُمْ رَسُولَ اللَّهِ ۚ لَوْ يُطِيعُكُمْ فِي كَثِيرٍ مِّنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إِلَيْكُمُ الْإِيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الرَّاشِدُونَ
خوب جان رکھو کہ تمہارے درمیان اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سے معاملات میں تمہاری بات مان لیا کرے تو تم مشکلات میں مبتلا ہوجاؤ، مگر اللہ نے تم میں ایمان کی محبت پیدا کی اور اس کو تمہارے لیے محبوب بنا دیا، اور کفر وفسق اور نافرمانی سے تم کو متنفر کردیا ایسے ہی لوگ
پس تم ان کے پیچھے چلو: یعنی تمہارے درمیان اللہ کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہے۔ ایسی خبریں تم ان تک پہنچا دو۔ خود رائے زنی نہ کرنے لگ جاؤ۔ بلکہ ان کے پیچھے پیچھے چلو۔ جو وہ کہیں اسے تسلیم کرو۔ اگر وہ تمہارا مشورہ قبول نہیں کرتے تو برا نہ مانو۔ اگر وہ تم سب کے مشورے اور آرا قبول کرنے لگیں تو تمہاری آرا بھی تو آپس میں مختلف اور متضاد ہوتی ہیں۔ اس صورت میں تم پر کئی اور مصیبتیں پڑ جائیں گی۔ لہٰذا حق کو اپنی خواہشات کے پیچھے نہ چلاؤ۔ بلکہ اپنی خواہشات اور آرا کو حق کے تابع کر دینے کی ادا سیکھو۔