سورة الجاثية - آیت 19

إِنَّهُمْ لَن يُغْنُوا عَنكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا ۚ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۖ وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اللہ کے مقابلے میں وہ تمہارے کچھ بھی کام نہیں آ سکتے۔ ظالم لوگ ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اور متقیوں کا ساتھی ” اللہ“ ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی حق کے مقابلہ میں سب بے انصاف اور ظالم مل بیٹھتے ہیں اور آپس میں اتحاد کر لیتے ہیں اگرچہ ان میں خاصے باہمی اختلافات موجود ہوتے ہیں۔ یہ تو اپنے ملنے والوں کو نقصان ہی پہنچایا کرتے ہیں۔ پرہیز گاروں کا ولی و ناصر، رفیق و کار ساز پروردگار عالم ہے۔ اور اس کی کار سازی دائمی اور پائیدار ہے۔ جو اس دنیا سے آگے آخرت میں بھی برقرار رہے گی اور اہل ایمان کے کام آئے گی۔