سورة الزخرف - آیت 66

هَلْ يَنظُرُونَ إِلَّا السَّاعَةَ أَن تَأْتِيَهُم بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا یہ لوگ بس اسی چیز کے منتظر ہیں کہ اچانک ان پر قیامت آجائے اور انہیں خبر بھی نہ ہو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دیکھو یہ مشرک قیامت کا انتظار کر رہے ہیں جو محض بے سود ہے۔ اس کے آنے کا وقت تو کسی کو معلوم نہیں وہ اچانک یونہی بے خبری کی حالت میں آ جائے گی۔ اس وقت کا یا اس کے بعد کا کوئی عمل کسی کو کچھ فائدہ نہ دے گا۔ قیامت کے دن صرف وہ دوستی برقرار رہے گی جس کی بنیاد تقویٰ پر ہو گی اور جنھوں نے صرف اللہ کی خاطر اور اللہ کے دین کی خاطر ایکد وسرے سے دنیا میں دوستی رکھی ہو گی۔ اور کافروں کی دوستی کیوں کہ فسق کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرائیں گے اور ایک دوسرے کے دشمن ہو جائیں گے۔‘‘