سورة الزخرف - آیت 61
وَإِنَّهُ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِهَا وَاتَّبِعُونِ ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور دراصل قیامت کی ایک نشانی ہے پس تم اس میں شک نہ کرو اور میری بات مان لو یہی سیدھا راستہ ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش اور پہلی مرتبہ دنیا میں آنا تو خاص بنی اسرائیل کے لیے ایک نشان تھا۔ اور دوبارہ آنا قیامت کا نشان ہو گا۔ ان کے نزول سے لوگ معلوم کر لیں گے کہ اب قیامت بالکل قریب آ لگی ہے۔ جیسا کہ سورہ النساء (۱۵۹) میں فرمایا: ﴿وَ اِنْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ اِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهٖ قَبْلَ مَوْتِهٖ﴾ ’’ان کی موت سے پہلے پہلے ایک ایک اہل کتاب ان پر ایمان لائے گا۔ اور قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہوں گے۔‘‘