ذَٰلِكَ جَزَاءُ أَعْدَاءِ اللَّهِ النَّارُ ۖ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ ۖ جَزَاءً بِمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ
اللہ کے دشمنوں کا بدلہ آگ ہے جو ہمیشہ کے لیے ان کا ٹھکانہ ہوگی، یہ سزا اس جرم کی ہے جو ہماری آیات کا وہ انکار کرتے رہے۔
اللہ تعالیٰ کافروں کو دھمکا رہا ہے کہ قرآن کریم کی مخالفت کرنے کی بنا پر انھیں سخت سزا دی جائے گی اور ان کی بد عملی کا مزہ انھیں ضرور چکھایا جائے گا۔ ان اللہ کےدشمنوں کا بدلہ دوزخ کی آگ ہے جس میں ان کے لیے ہمیشہ کا گھر ہے۔ یہ اس کا بدلہ ہے جو وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے۔ آیات سے مراد جیسا کہ ابھی بتایا گیا ہے، وہ دلائل و براہین واضحہ ہیں جو اللہ تعالیٰ انبیاء پر نازل فرماتا ہے یا وہ معجزات ہیں جو انھیں عطا کیے جاتے ہیں یا وہ دلائل تکوینیہ ہیں جو کائنات یعنی آفاق و انفس میں پھیلے ہوئے ہیں۔ کافر ان سب ہی کا انکار کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ ایمان کی دولت سے محروم رہتے ہیں۔