سورة الزمر - آیت 4

لَّوْ أَرَادَ اللَّهُ أَن يَتَّخِذَ وَلَدًا لَّاصْطَفَىٰ مِمَّا يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ سُبْحَانَهُ ۖ هُوَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اگر اللہ کسی کو بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا برگزیدہ کرلیتا وہ اس سے پاک ہے کہ کوئی اس کا بیٹا ہو وہ اکیلا ” اللہ“ سب پر غالب ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی پھر اس کی اولاد لڑکیاں ہی کیوں ہوتیں؟ جس طرح کہ مشرکین کا عقیدہ تھا۔ بلکہ وہ اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا پسند کر لیتا وہ اس کی اولاد ہوتی۔ نہ کہ وہ جن کو تم باور کراتے پھرتے ہو۔ جب کہ تم انھیں اپنی ذات کے لیے لڑکیاں قطعاً پسند نہیں کرتے۔ لیکن اللہ تو اس نقص سے ہی پاک ہے کہ اس کی اولاد ہو۔ وہ احد و صمد ہے۔ ہر چیز اس کے ماتحت، محتاج، فقیر بے کس و بے بس ہے۔ وہ ہر چیز سے غنی ہے۔ سب سے بے پروا ہے۔ سب پر اس کی حکومت اور غلبہ ہے۔ ظالموں کے ان عقائد سے اور جاہلوں کی ان باتوں سے اس کی ذات مبرا و منزّہ ہے۔