سورة ص - آیت 66

رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

آسمانوں اور زمین کا مالک اور ان ساری چیزوں کا مالک ہے۔ جو ان کے درمیان ہیں، وہ زبردست اور درگزر کرنے والاہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس سے پہلی آیت میں اپنی صفت قہاری کا ذکر فرمایا جب کہ مخاطب کافر تھے۔ یعنی اللہ تعالیٰ ہر چیز کو دبا کر رکھنے والا ہے۔ کافر اسکی گرفت سے کسی وقت بھی بچ نہیں سکتے۔ اور اس آیت میں اپنی صفت غفاری کا ذکر فرمایا۔ یعنی جو بندے ایمان لے آئیں اور اس کے بندے بن کر رہیں ان کے گناہوں کو معاف کر دینے والا ہے۔