سورة الصافات - آیت 124
إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَلَا تَتَّقُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
یاد کرو جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ ڈرتے کیوں نہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سیدنا الیاس علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا کہ تم اللہ سے ڈرتے نہیں ہو۔ بعل دیوتا کا بت تو تم نے خود گھڑا ہے۔ یہ پتھر کا بے جان بت ہے جس کے خالق تم خود ہو۔ اس کی حفاظت بھی تم ہی کرتے ہو پھر اسی کی عبادت بھی کرنے لگتے ہو۔ چاہیے تو یہ تھا کہ جس نے تمہیں بنایا اور تمہارے آبا واجداد کا بھی وہی خالق ہے تمہاری اور تمہارے آباو اجداد کی پرورش بھی کرتا ہے اور ان سب کو رزق بھی عطا کرتا ہے۔ ایسے بہترین خالق کو چھوڑ کر اپنے پتھر کے گڑھے ہوئے معبود کے سامنے سر بسجود ہوتے ہو۔ تعجب ہے۔