سورة يس - آیت 51

وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ الْأَجْدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمْ يَنسِلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھر ایک صور پھونکا جائے گا اور یکایک لوگ تیزی سے دوڑتے ہوئے اپنے رب کے حضور پیش ہونے کے لیے اپنی اپنی قبروں سے نکل پڑیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دوسری مرتبہ صور پھونکنے کا اثر: نفخہ اول سے تمام لوگ بیہوش ہو جائیں گے اور اسی بیہوشی کے عالم میں ہی ان کی موت واقع ہو جائے گی پھر جب دوسری مرتبہ صور پھونکا جائے گا تو وہ قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے جیسے کہ سورہ معارج میں ارشاد فرمایا: ﴿يَوْمَ يَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ سِرَاعًا كَاَنَّهُمْ اِلٰى نُصُبٍ يُّوْفِضُوْنَ﴾ (المعارج: ۴۳) ’’جس دن یہ قبروں سے دوڑتے ہوئے نکلیں گے گویا کہ وہ کسی جگہ کی طرف تیز تیز جا رہے ہیں۔ اس وقت انھیں یہ معلوم نہ ہو سکے گا کہ یہ کیا حادثہ پیش آیا ہے اور وہ اس وقت کہاں کھڑے ہیں۔