سورة سبأ - آیت 21

وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِم مِّن سُلْطَانٍ إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ابلیس کو ان پر کوئی زورنہ تھا مگر یہ اس لیے ہوا کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کون آخرت کو ماننے والا ہے اور کون اس کے بارے میں شک میں پڑا ہوا ہے، تیرا رب ہر چیز پر نگران ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ابلیس کا کوئی غلبہ، حجت، زبردستی، مار پیٹ انسان پر نہ تھی صرف دھوکا، فریب اور مکر بازی تھی۔ جس میں یہ سب پھنس گئے۔ اس میں حکمت الٰہی یہ تھی کہ مومن و کافر ظاہر ہو جائیں حجت الٰہی ختم ہو جائے۔ آخرت کو ماننے والے شیطان کی نہیں مانیں گے اور آخرت کے منکر رحمن کی اتباع نہیں کریں گے۔ اللہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔ مومنوں کی جماعت اللہ کی حفاظت کا سہارا لیتی ہے۔ اس لیے ابلیس ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ اور کافروں کی جماعت خود اللہ کو چھوڑ دیتی ہے اس لیے ان پر سے اللہ کی نگہبانی ہٹ جاتی ہے۔ اور وہ شیطان کے ہر فریب کا شکار بن جاتے ہیں۔ (ابن کثیر)