سورة الأحزاب - آیت 70

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے ایمان لانے والو ! اللہ سے ڈرو اور بات ٹھیک کیا کرو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تقویٰ کی ہدایت: اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کو اپنے تقویٰ کی ہدایت کرتا ہے۔ ان سے فرماتا ہے کہ اس طرح وہ اس کی عبادت کریں کہ گویا اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ اور بات بالکل صاف، سیدھی اور سچی بولا کریں۔ جب وہ دل میں تقویٰ اور زبان میں سچائی اختیار کر لیں گے۔ تو اس کے بدلے اللہ انھیں اعمال صالح کی توفیق دے گا اور ان کے تمام اگلے گناہ معاف فرما دے گا بلکہ آئندہ کے لیے بھی انھیں استغفار کی توفیق دے گا تاکہ ان کے گناہ باقی نہ رہیں۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانبردار ہی سچے کامیاب ہیں جہنم سے وہ دور اور جنت سے سرفراز ہیں۔ ایک دن ظہر کی نماز کے بعد مردوں کی طرف متوجہ ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، مجھے اللہ کا حکم ہوا ہے کہ میں تمہیں اللہ سے ڈرتے رہنے اور سیدھی بات بولنے کا حکم دوں۔ (ابن ابی حاتم) پھر عورتوں کی طرف متوجہ ہو کر بھی یہی فرمایا۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے جسے یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کی عزت کریں، اسے اللہ سے ڈرتے رہنا چاہیے۔ عکرمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَوْلُوْا سَدِيْدًا لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ہے۔