سورة الأحزاب - آیت 47

وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهُم مِّنَ اللَّهِ فَضْلًا كَبِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو لوگ آپ پر ایمان لائیں ان لوگوں کو بشارت دیں کہ ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

روشن چراغ: جس طرح چراغ سے اندھیرے دور ہو جاتے ہیں اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے کفر و شرک کی تاریکیاں دور ہوئیں۔ گو یا نبوت کے آفتاب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ کے طلوع ہونے کےبعد اب کسی دوسری روشنی کی ضرورت نہیں اب ہر انسان کو اپنے ہر شعبہ زندگی کے لیے ہدایت اسی آفتاب نبوت و ہدایت سے حاصل کرنا ہو گی اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر سے فرماتے ہیں کہ اے نبی! کافروں اور منافقوں کی بات نہ مانو۔ نہ ان کی طرف کان لگاؤ۔ اور ان سے درگز کرو۔ یہ جو ایذائیں پہنچاتے ہیں، انھیں خیال میں بھی نہ لاؤ اور اللہ پر بھروسہ کرو وہ کافی ہے۔ (ابن کثیر)