سورة الروم - آیت 55

وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَيْرَ سَاعَةٍ ۚ كَذَٰلِكَ كَانُوا يُؤْفَكُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جب قیامت برپا ہوگی تو مجرم قسمیں کھا کھا کر کہیں گے کہ ہم ایک گھڑی سے زیادہ نہیں ٹھہرے ہیں، اسی طرح وہ دھوکا کھایا کرتے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کافروں کے اندازے دنیامیں بھی غلط اورآخرت میں بھی غلط ہونگے۔یہ موت دنیاکی بھی ہوسکتی ہے اورعالم برزخ کی بھی اوردونوں کی بھی ۔ اگرچہ مجرموںں کوقبرمیں بھی عذاب ہوتاہے لیکن یہ عذاب اخروی عذاب کے مقابلہ میں اتناہلکاہوتاہے کہ مجرم لوگ اس عذاب قبرکوبھی راحت کی گھڑیاں ہی تصورکریں گے قیامت میں اپناانجام اوراپنے لیے عذاب دیکھ کرقسمیں کھاکھاکرکہیں گے کہ ہم محض ایک گھڑی دنیامیں رہے تھے ۔ان کامقصدیہ ہوگاکہ اتنے تھوڑے سے وقت میں ہم پرکوئی حجت قائم ہمیں ہوئی ہمیں معذورسمجھاجائے۔اللہ تعالیٰ فرما رہا ہے کہ یہ جیسے یہاں بہکی بہکی باتیں کررہے ہیں،دنیامیں یہ بہکے ہوئے ہی رہے۔وہ دنیامیں ایسے اندازے لگاتے ہیں اورایسے کام کرتے ہیں جیسے انہیں اس دنیامیں ہمیشہ رہناہے۔اللہ سے بھی غافل ہیں اوراپنی موت سے بھی ۔دنیامیں بھی ان کے اندازے غلط اورسراسرباطل تھے۔آخرت میں بھی غلط ہی اندازے لگائیں گے۔ (تیسیرالقرآن ۔ابن کثیر)