سورة الروم - آیت 27

وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ ۚ وَلَهُ الْمَثَلُ الْأَعْلَىٰ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہی تخلیق کی ابتداء کرتا ہے، پھر وہی اس کا اعادہ کرے گا اور یہ اس کے لیے آسان تر ہے۔ اسی کی شان ہے کہ وہ آسمانوں اور زمین میں سب سے برتر ہے، غالب اور حکمت والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ابتدائی پیدائش بھی اسی نے کی ہے اوراعادہ بھی وہی کرئے گا اوراعادہ بہ نسبت ابتداکے عادتاًآسان اور ہلکا ہوتاہے۔ دونوں پیدائشیں اس مالک کی قدرت کی مظہر ہیں۔ اس پرکوئی کام بھاری ہے نہ بوجھل۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ اللہ فرماتاہے ابن آدم مجھے جھٹلاتاہے۔اسے یہ چاہیے نہیں تھااوروہ مجھے بُراکہتاہے اسے یہ بھی لائق نہ تھا۔اس کاجھٹلاناتویہ ہے کہ کہتاہے جس طرح اس نے مجھے پہلی بار پیدا کیا اسی طرح دوبارہ پیداکرنہیں سکتا۔حالانکہ دوسری مرتبہ کی پیدائش پہلی دفعہ کی پیدائش سے بالکل ہی آسان ہواکرتی ہے۔اس کامجھے بُراکہنایہ ہے کہ کہتاہے کہ اللہ کی اولادہے۔حالانکہ میں’’احداور صمد‘‘ ہوں۔ جس کے نہ اولاد،نہ ماں باپ اورجس کاکوئی ہمسر نہیں (بخاری: ۴۹۷۴) یعنی اتنے کمالات اورعظیم قدرتوں کامالک،تمام مثالوں سے اعلیٰ اوربرتر۔ ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ﴾ (الشوریٰ: ۱۱) ’’اس جیسی کوئی شی نہیں۔‘‘