سورة القصص - آیت 75

وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ لائیں گے پھر کہیں گے کہ لاؤ اپنے شرک کی دلیل اس وقت انہیں معلوم ہوجائے گا کہ حق اللہ ہی کے لیے ہے اور ناپیدہوجائیں گے ان کے سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تفسیرطبری میں ہے ہراُمت میں سے ایک گواہ یعنی اس اُمت کے پیغمبرکوالگ کھڑاکردیں گے۔مشرکوں سے کہاجائے گااپنے شرک کی کوئی دلیل پیش کرو۔ دلیل سے یہاں مرادکسی الہامی کتاب،یاکتاب وسنت کی دلیل ہے ۔جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ اللہ تعالیٰ نے واقعی فلاں فلاں قسم کے اختیارات اپنے فلاں فلاں بندوں کو تفویض کر رکھے ہیں۔ اس وقت یہ یقین کرلیں گے کہ فی الواقع عبادتوں کے لائق اللہ کے سوااورکوئی نہیں؟کوئی جواب نہ دے سکے گا۔ یہ سب حیران رہ جائیں گے اورتمام افترابھول جائیں گے۔