سورة القصص - آیت 36

فَلَمَّا جَاءَهُم مُّوسَىٰ بِآيَاتِنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوا مَا هَٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّفْتَرًى وَمَا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” جب موسیٰ ان لوگوں کے پاس ہماری کھلی کھلی نشانیاں لے کر پہنچا تو انہوں نے کہا کہ یہ تو صرف بنایا ہواجادو ہے۔ یہ باتیں تو ہم نے اپنے باپ دادا کے زمانے میں کبھی نہیں سنیں۔ (٣٦)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت موسیٰ علیہ السلام خلعت نبوت اور کلام الٰہی سے ممتاز ہو کر بحکم الٰہی مصر میں پہنچے اور فرعون اور فرعونیوں کو اللہ کی وحدت اور اپنی رسالت کی تلقین کی اور ساتھ ہی جو معجزے اللہ نے عطا کیے تھے انھیں دکھایا ۔ سب کو مع فرعون کے یقین کامل ہوگیا کہ بے شک موسیٰ علیہ السلام اللہ کے رسول ہیں لیکن مدتوں کاغرور اور پرانا کفر سر اٹھا ئے بغیر نہ رہا۔ لہٰذاانہوں نے فوراً یہ کہہ دیاکہ یہ تو مصنوعی جادو ہے۔