سورة النمل - آیت 63

أَمَّن يَهْدِيكُمْ فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَن يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَّعَ اللَّهِ ۚ تَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور کون ہے جو خشکی اور سمندرکی تاریکیوں میں تمہیں راستہ دکھاتا ہے اور کون بارش سے پہلے خوش خبری دینے کے لیے ہوائیں چلاتا ہے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا الٰہ ہے ؟” اللہ“ بلند وبالا کے ساتھ لوگ شریک بناتے ہیں۔“ (٦٣)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ستاروں کے فوائد: رات کی تاریکیوں میں راہ معلوم کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے چاند اور ستارے بنادیے کہ خشکی اور تری میں جو راہ بھول جائے وہ انھیں دیکھ کر راہ پالے۔ بارش سے پہلے ٹھنڈی ہوائیں جو بارش کی پیامبر ہی نہیں ہوتیں بلکہ ان خشک سالی کے مارے ہوئے لوگوں میں خوشی کی لہر بھی دوڑ جاتی ہے کہ اب رب کی رحمت برسے گی، اللہ کے سوا ان کاموں کاکرنے والا کوئی نہیں نہ کوئی ان پر قادر ہے، تمام شریکوں سے وہ الگ ہے،پاک ہے سب سے بلند ہے۔